سورة الذاريات - آیت 9

يُؤْفَكُ عَنْهُ مَنْ أُفِكَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اس کے ماننے سے وہی برگشتہ ہوتا ہے جوحق سے پھرا ہوا ہے۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 1: منکرین کے تذبذب اور ذہنی انتشار کو واضح فرمایا ہے ۔ کہ جس طرح آسمانوں میں ستاروں کے لئے مختلف گزرگاہیں موجود ہیں ۔ اسی طرح تمہارے ذہن میں مختلف خیالات کے لئے مختلف راستے ہیں ۔ اور کسی بات کو بھی تم تیقن او وثوق کے ساتھ پیش کرتے ہو *۔ قرآن حکیم چونکہ قطعیات کو پیش فرماتا ہے ۔ اس لئے وہ لوگ اس کے نزدیک قابل ملامت ہیں ۔ جو محض اٹکلی اور تخمین کو اپنے معتقات کے لئے بطور اساس کے قرار دیتے ہیں ۔ اور مذہب کے باب میں ایسی باتوں کو مانتے ہیں ۔ جن کی عقل تائید نہیں کرتی *۔ حل لغات :۔ فانجرایت ۔ جب آہستہ آہستہ چلنے لگیں * فاتمقسیمت ۔ جب بارش کو حسب موقع تقسیم کرنے بعض کے نزدیک اس سے مراد فرشتے ہیں * الخراصون ۔ اٹکل سے کام لینے والے ۔ دوزخ کو * غمرۃ ۔ غفلت ۔ جہالت ۔ متمنی *۔