يَمُنُّونَ عَلَيْكَ أَنْ أَسْلَمُوا ۖ قُل لَّا تَمُنُّوا عَلَيَّ إِسْلَامَكُم ۖ بَلِ اللَّهُ يَمُنُّ عَلَيْكُمْ أَنْ هَدَاكُمْ لِلْإِيمَانِ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ
یہ لوگ تم پر احسان جتلاتے ہیں کہ انہوں نے اسلام قبول کرلیا، ان سے کہہ دیجئے کہ تم اپنے اسلام کا احسان مجھ پر نہ رکھو بلکہ اللہ تم پر احسان رکھتا ہے کہ اس نے تمہیں ایمان کی ہدایت دی، بشرطیکہ تم ایمان کے دعوی میں سچے ہو۔
(ف 1) نبواسد کے گنواروں کی طرف اشارہ ہے کہ تم یہ سمجھو کہ اللہ تعالیٰ تمہارے مقام ایمانی سے آگاہ نہیں ہیں اور وہ یہ نہیں جانتے ہیں کہ تم نے اسلام قبول کرکے کس درجہ احسان کیا ہے ؟ خدا تو وہ ہے جس کے سامنے آسمانوں کے بھید اور زمینوں کے اسرار بھی پوشیدہ اور مستتر نہیں ۔ پھر یہ کیونکر ہوسکتا ہے کہ وہ تمہارے دل کی گہرائیوں کو نہ جانتا ہو اور تمہارے مذہبی اور دینی مرتبہ سے آشنا نہ ہو ۔ حل لغات: يَمُنُّونَ۔ احسان جتلاتے ہیں ۔ من سے ہے ۔