وَلَا تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ قُتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَمْوَاتًا ۚ بَلْ أَحْيَاءٌ عِندَ رَبِّهِمْ يُرْزَقُونَ
اور (اے پیغبر) جو لوگ اللہ کے راستے میں قتل ہوئے ہیں، انہیں ہرگز مردہ نہ سمجھنا، بلکہ وہ زندہ ہیں، انہیں اپنے رب کے پاس رزق ملتا ہے۔
شہید زندہ ہیں : (ف2) منافقین نے جب عام مسلمانوں میں موت کا ڈر پیدا کرنا چاہا تو اللہ تعالیٰ نے شہداء کو حیات جاوید کی خوش خبری سنائی اور منافقین کو بتایا کہ جس کو تم موت سمجھتے ہو وہ قابل صد رشک زندگی ہے اور تمہیں کوئی حق نہیں کہ تم انہیں عام انسانوں کی طرح مردہ قرار دو ، جو لوگ اعلاء کلمۃ اللہ کے لئے اپنے خون کا آخری قطرہ تک بہا دیتے ہیں ‘ خدا انہیں بہترین زندگی سے نوازتا ہے اور وہ صبح وشام اللہ تعالیٰ کے حضور میں انواع واقسام کے مرزوقات سے کام ودہن کی تواضع کرتے رہتے ہیں ۔ یہ یاد رہے کہ شہیدجس نوع کی زندگی بسر کرتے ہیں وہ ہماری زندگی سے مختلف ہے ، اتنا تو مسلم ہے کہ شہداء مرنے کے بعد شہید قرار پاتے ہیں ، اس لئے انہیں یہ کہنا کہ وہ مرے ہی نہیں یہ سراسر غلط ہے ، البتہ مرنے کے بعد ان کی روحانی زندگی اتنی پاکیزہ ‘ بلند اور شان دار ہے کہ اسے عام موت سے تعبیر کرنا جس سے تحقیر وتوہین ٹپکتی ہو ، گناہ ہے۔ شہید زندہ ہیں ‘ خدا کے حضور میں ‘ تاریخ کے اوراق میں اور لوگوں کے دلوں کی گہرائیوں میں ۔ ثبت است برجریدہ عالم دوام ما ۔