إِنَّ الَّذِينَ يُبَايِعُونَكَ إِنَّمَا يُبَايِعُونَ اللَّهَ يَدُ اللَّهِ فَوْقَ أَيْدِيهِمْ ۚ فَمَن نَّكَثَ فَإِنَّمَا يَنكُثُ عَلَىٰ نَفْسِهِ ۖ وَمَنْ أَوْفَىٰ بِمَا عَاهَدَ عَلَيْهُ اللَّهَ فَسَيُؤْتِيهِ أَجْرًا عَظِيمًا
جولوگ داعی اسلام کے ہاتھ میں اتباع وبیعت کا ہاتھ دیتے ہیں تو ان کے ہاتھ پر اس کا داعی اسلام کا ہاتھ نہیں ہوتا بلکہ دراصل خدا کا ہاتھ ہوتا ہے پھر جو عہد شکنی کرے گا تو وہ اپنے ہی برے کو عہد شکنی کرے گا اور جو اس عہد کو پورا کرے گا جو اس نے اللہ تعالیٰ سے کیا ہے تو اللہ اسے بہت بڑا اجر عطا فرمائے گا۔
(ف 4) اس میں بیعت رضوان کا تذکرہ ہے جو جہاد کے لئے لی گئی ۔ فرمایا تم لوگ یہ نہ سمجھو کہ تم نے اپنا ہاتھ عہدو میثاق کے لئے رسول (ﷺ) کے ہاتھ میں دیا ہے ۔ بلکہ تم رسول کی وساطت سے اللہ کے ساتھ اقرار کررہے ہو سو اس کا دست اعانت تمہارے لئے بڑھیگا اور ضرور تمہاری مدد کریگا ۔ حل لغات: يَدُ اللَّهِ۔ مجاز ہے ۔ مراد مابندو اعانت ہے واضح رہے کہ بیع کے معنی لغت میں بیچنے کے ہیں اور بیعت کے معنی بک جانے ہیں ۔ اور اصطلاح میں اس معاہدہ کا نام ہے جس میں مطلقاً اطاعت کا اقرار کیا جائے ۔