سورة الجاثية - آیت 22

وَخَلَقَ اللَّهُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِالْحَقِّ وَلِتُجْزَىٰ كُلُّ نَفْسٍ بِمَا كَسَبَتْ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور حقیقت یہ ہے کہ اللہ نے آسمانوں اور زمین کو بے کار وعبث نہیں بنایا بلکہ حکمت ومصلحت کے ساتھ پیدا کیا ہے اور اس لیے پیدا کیا ہے کہ ہر جان اپنی کمائی کے مطابق بدلہ پالے اور ایسا نہ ہوگا کہ ان کے ساتھ ناانصافی ہو۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 2: قرآن کی ایک حیثیت یہ ہے ۔ کہ اس میں غیر مسلموں کے لئے بھی بلالحاظ دین اور بلاتفریق مذہب عقل ودانش کا وافرذخیرہ موجود ہے ۔ اور دوسری حیثیت یہ ہے کہ جو لوگ کا ملا اس کے ساتھ اتفاق رکھتے ہیں ۔ ان کے لئے اس میں زندگی کے تمام شعبوں پر مشتمل ہدایت اور راہنمائی ہے ۔ اور ایسے ذرایع ووسائل کا ذکر ہے ۔ جو منزل مقصود تک پہنچا دیتے ہیں *۔ حل لغات :۔ اجترحوا ۔ اجتراح سے ہے ۔ جس کے معنے اکتساب کے ہیں *۔