سورة الزخرف - آیت 51

وَنَادَىٰ فِرْعَوْنُ فِي قَوْمِهِ قَالَ يَا قَوْمِ أَلَيْسَ لِي مُلْكُ مِصْرَ وَهَٰذِهِ الْأَنْهَارُ تَجْرِي مِن تَحْتِي ۖ أَفَلَا تُبْصِرُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

القصہ) فرعون نے ایک روز اپنی قوم سے پکار کرکہا میری قوم کیا مصر کی حکومت میری نہیں ہے؟ اور میرے نیچے یہ نہریں جاری ہیں کیا تم دیکھتے نہیں ہو؟

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

یہ پرانا اعتراض ہے ف 1: مکے والوں نے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر یہ اعتراض کیا تھا ۔ کہ یہ امیر اور بڑا آدمی نہیں ہے ۔ اس لئے ہم ایسے صاحب دولت وثروت لوگ کیونکر اس کی اطاعت کرسکتے ہیں ۔ اس کا جواب دیا ہے ۔ کہ یہ اعتراض انبیاء کے باب میں بہت پرانا ہے ۔ موسیٰ (علیہ السلام) جب تشریف لائے اور فرعون کو ایمان کی دعوت دی ۔ تو اس نے بھی یہی کہا تھا ۔ کہ میں ارض مصر کا بادشاہ ہوں ۔ جس میں نہریں رواں ہیں ۔ میں اس سے بہتر ہوں ۔ اور یہ میرے مقابلہ میں کہیں کم حیثیت ہے *۔ حل لغات :۔ مھین ۔ ضعیف ۔ ذلیل ۔ کم حیثیت *