سورة فصلت - آیت 11

ثُمَّ اسْتَوَىٰ إِلَى السَّمَاءِ وَهِيَ دُخَانٌ فَقَالَ لَهَا وَلِلْأَرْضِ ائْتِيَا طَوْعًا أَوْ كَرْهًا قَالَتَا أَتَيْنَا طَائِعِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پھروہ آسمان کی طرف متوجہ ہوا (٢) اور وہ دھواں ہورہا تھا اسواس سے اور زمین سے کہا وجود میں آجاؤ، خوشی سے یا زبردستی سے تو انہوں نے کہا ہم آگئے فرمانبردار بن کر

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

حل لغات: اسْتَوَى۔ قرار پذیر ہوا ۔ توجہ فرماہوا ۔ تفصیل کئی مقامات پر گزرچکی ہے ۔ مختصراً یوں سمجھ لیجئے کہ مراد ایک نوع کی توجہ خاص سے ہے ۔ دُخَانٌ۔ یعنی ابتدا میں صرف ایک دھواں سا تھا موجودہ تحقیقات کا نظریہ بھی یہی ہے اور سائنس کی اصطلاح میں اس کیفیت کو نیکولا کہتے ہیں ۔