سورة غافر - آیت 82

أَفَلَمْ يَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَيَنظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ ۚ كَانُوا أَكْثَرَ مِنْهُمْ وَأَشَدَّ قُوَّةً وَآثَارًا فِي الْأَرْضِ فَمَا أَغْنَىٰ عَنْهُم مَّا كَانُوا يَكْسِبُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

کیا یہ لوگ ملک میں چلے پھرے نہیں ہیں کہ ان لوگوں کو ان کا انجام نظر آتا جوان سے پہلے ہوگزرے ہیں وہ لوگ تعداد میں ان سے زیادہ تھے اور زمین میں آثار چھوڑنے کے اعتبار سے بھی ان سے بڑھے ہوئے تھے ان کے کسب وہنر ان کے کچھ بھی کام نہ آئے۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 2: مکے والوں سے کہا ہے ۔ کہ وہ چل پھر کر زمین میں دیکھیں کہ گذشتہ قوموں کا کیا حشر ہوا ۔ جب کہ انہوں نے اللہ کے پیغام کو ٹھکرایا ۔ کیا ان کی قوت اور طاقت اور عظمت کا کوئی لحاظ کیا گیا ۔ اور کیا ان کے دنیوی مشاغل نے ان کو عذاب سے بچا لیا ۔ پھر آج اگر قریش کے اکابر انکار کریں گے ۔ اور کبر و غرور میں مبتلا رہیں گے ۔ تو کون کہہ سکتا ہے کہ ان پر اللہ کا غضب نازل نہ ہوگا ۔ اور یہ اس کے عذاب کا شکار نہ ہونگے *۔ حل لغات :۔ اثارا ۔ ان کی عظمت کے نشانات *۔