وَقَالُوا الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي صَدَقَنَا وَعْدَهُ وَأَوْرَثَنَا الْأَرْضَ نَتَبَوَّأُ مِنَ الْجَنَّةِ حَيْثُ نَشَاءُ ۖ فَنِعْمَ أَجْرُ الْعَامِلِينَ
اور وہ (جنت میں داخل ہوکر) کہیں گے سب تعریف اللہ کے لی ہے جس نے اپنا وعدہ ہم کوسچ کردکھایا اور ہم کو اس سرزمین کا مالک بنادیا کہ ہم جنت میں جہاں چاہیں سکونت اختیار کریں پس عمل کرنے والوں کا اجر کتنا عمدہ ہے
(ف 1) جہاں منکرین کا استقبال زجروتوبیخ کے الفاظ سے ہوگا ۔ وہاں پاکبازوں کو عزت واحترام کے ساتھ جنت کے دروازوں تک لایا جائے گا ۔ جب یہ دروازے ان کے خیر مقدم میں کھلیں گے ۔ تو فرشتے مسرت اور خوشی کا اظہار کرینگے ۔ اور کہیں گے کہ اللہ کی تم پر سلامتی ہو ۔ خوشحالی اور فارغ البالی سے جنت میں رہو ۔ ادھر یہ اللہ کی حمد وستائش میں مصروف ہوجائیں گے ۔ اور اس کا شکر ادا کریں گے کہ اس نے اپنا وعدہ پورا کیا ۔ اور جنت میں ان کے لئے ہر قسم کی آسودگی مہیا کی ۔ انہیں آزادی بخشی کہ جہاں چاہیں اپنے لئے مقام تجویز کرلیں ۔