قُلْ يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَفُوا عَلَىٰ أَنفُسِهِمْ لَا تَقْنَطُوا مِن رَّحْمَةِ اللَّهِ ۚ إِنَّ اللَّهَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ جَمِيعًا ۚ إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ
اے پیغمبر کہہ دیجئے اے میرے بندو۔ (گناہوں میں ڈوب پر) تم انے اپنے اوپر سخت زیادتیاں کی ہیں (خواہ تم کیسے ہی غرق معصیت ہومگر پھر بھی اس محبت فرمائے رحمت سے ناامید نہ ہو یقینا وہ تمہارے گناہوں کو معاف کردے گا بے شک وہ درگزر کرنے والا ہے اور اس کی بخشش رحم عام ہے
(ف 1) یعنی اے وہ لوگو ! جو گناہوں کی کثرت سے گھبراگئے ہو ۔ آؤ اور اسلام میں داخل ہوجاؤ۔ اور اس کے پیش کردہ مقام عبودیت کو حاصل کرلو ۔ نتیجہ یہ ہوگا کہ تمہاری تمام لغزشوں اور کوتاہیوں پر خط تنسیخ کھینچ دیا جائے گا ۔ تمہارے پہلے تمام جرائم بخش دیئے جائینگے ۔ اور تمہاری مایوسیوں کو رحمتوں اور بخششوں سے بدل دیا جائے گا ۔ حل لغات: لَا تَقْنَطُوا۔ قنوط سے ہے ۔ یعنی مایوس نہ ہوجاؤ ۔ أَسْرَفُوا۔ زیادتی کی ہے ۔ اور بےاعتدالی کا ارتکاب کیا ۔