سورة ص - آیت 28

أَمْ نَجْعَلُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ كَالْمُفْسِدِينَ فِي الْأَرْضِ أَمْ نَجْعَلُ الْمُتَّقِينَ كَالْفُجَّارِ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

کیا ہم ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے ان کے برابر کردیں جو ملک میں فساد بپا کرتے پھرتے ہیں یاپرہیزگاروں کو بدکاروں کے برابر کردیں گے؟

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 2: یعنی جب یہ مسلم ہے ۔ کہ دنیا کی تخلیق کا ایک معین مقصد ہے ۔ تو پھر یہ بھی صحیح ہے کہ جو لوگ اس نصب العین کی تکمیل میں مصروف ہیں ۔ اور اس غرض ومقصد کی مخالفت کرتے ہیں ۔ برابر نہیں ہیں ۔ پہلی قسم کے لوگ مومن اور صالح ہیں ۔ اور دوسری قسم کے لوگ مفسد ظاہر ہے کہ ایمان اور تقویٰ ہیں اور فساد وفجور میں کوئی نسبت ہی نہیں ۔ ایمان سے کائنات کی تعمیر ہے اور کفر سے عالم کون کی تخریف ۔