مَن كَانَ يُرِيدُ الْعِزَّةَ فَلِلَّهِ الْعِزَّةُ جَمِيعًا ۚ إِلَيْهِ يَصْعَدُ الْكَلِمُ الطَّيِّبُ وَالْعَمَلُ الصَّالِحُ يَرْفَعُهُ ۚ وَالَّذِينَ يَمْكُرُونَ السَّيِّئَاتِ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ ۖ وَمَكْرُ أُولَٰئِكَ هُوَ يَبُورُ
جولوگ عزت کے بھوکے ہیں ان کو معلوم ہونا چاہیے کہ تمام عزت بخشیاں اللہ ہی کے ہاتھ میں ہیں تمہارے اعمال صالحہ اس کی درگاہ تک پہنچتے ہیں اور وہی نیک عمل کرنے والوں کے درجے بلند کرتا ہے اور جو لوگ برائیوں کے لیے مکروسازش کررہے ہیں ان کے لیے سخت عذاب ہے اور ان کا مکر خود ہی نابود ہوجائے گا
(ف 1) حشر ونشر پر استدلال ہے کہ جس طرح مردہ زمین بارش کی وجہ سے زندگی کا لباس زیب تن کرلیتی ہے ۔ اسی طرح اللہ کی نگاہ کرم سے لوگ جی اٹھیں گے ۔ اس میں کون بات عقل سے بعید ہے ۔ (ف 2) مکہ والے اپنے مال ودولت کی وجہ سے مغرور تھے ۔ اور مسلمانوں کو ان کے افلاس کی وجہ سے حقیر سمجھتے تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ کم بختو ! ذلت وعزت کا تعلق سرمایہ اور دنیوی متاع سے نہیں۔ حل لغات: يَبُورُ۔ ہلاک ہوگا ۔