سورة سبأ - آیت 20
وَلَقَدْ صَدَّقَ عَلَيْهِمْ إِبْلِيسُ ظَنَّهُ فَاتَّبَعُوهُ إِلَّا فَرِيقًا مِّنَ الْمُؤْمِنِينَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
بلاشبہ ان کے معاملے میں ابلیس نے اپنا گمان صحیح پایا بجز اہل ایمان کے تھوڑے سے گروہ کے سب اس کے پیچھے ہولیے
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
(ف 2) فرمایا ان میں سے چند مومنوں کے سوا سب لوگوں نے شیطان کی پیروی کی اور اس کے مزعومات کو سچا ثابت کرکے دکھایا یعنی یہ بات جو اس نے کہی تھی کہ میں بخداان لوگوں کو گمراہ کرکے رہونگا ۔ ﴿فَبِعِزَّتِكَ لَأُغْوِيَنَّهُمْ﴾وہ پوری ہوئی اور یہ لوگ اس کے چنگل میں گرفتار ہوگئے ۔ یعنی ان لوگوں کی گمراہی محض اس قانون ازلی کے مطابق ہے کہ دنیا میں ہمیشہ دو گروہ موجود رہیں گے ایک وہ جو عقبیٰ اور آخرت پر ایمان رکھتا ہے ۔ اور دوسرا وہ جو مادیت پرست ہے ان دو قسم کے خیالات کا بقاء دنیا کے تکوینی مقاصد کے لئے ضروری ہے ۔