سورة سبأ - آیت 15

لَقَدْ كَانَ لِسَبَإٍ فِي مَسْكَنِهِمْ آيَةٌ ۖ جَنَّتَانِ عَن يَمِينٍ وَشِمَالٍ ۖ كُلُوا مِن رِّزْقِ رَبِّكُمْ وَاشْكُرُوا لَهُ ۚ بَلْدَةٌ طَيِّبَةٌ وَرَبٌّ غَفُورٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

بلاشبہ اہل سبا کے لیے ان کے وطن (مآرب) میں بڑی نشانی موجود تھی، دائیں اور بائیں دو باغ، اپنے رب کا دیا ہوارزق کھاؤ اور اس کاشکر بجالاؤ عمدہ اور پاکیزہ شہر ہے اور رب معاف کرنے والا

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

حل لغات : لِسَبَإٍ۔ ایک قوم کا نام ہے جو نہایت سرسبز اور شاداب زمین پر بسی ہوئی تھی جن کے شہر کے دائیں اور بائیں عمدہ عمدہ باغات تھے ۔ ان سے کہا گیا تھا کہ اگر اللہ کی ان نعمتوں سے ہمیشہ ہمیشہ بہرہ ور رہنا چاہتے ہو تو شکر گزاررہو ۔ انہوں نے غفلت واعراض کو شیوہ بنا لیا جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ ایک سیلاب آیا اور سب کچھ بہالے گیا اور اس کے بعد بدمزہ جھاڑیاں اور درخت وہاں پیدا ہوگئے جن کی وجہ سے وہ عذاب الٰہی میں گرفتار ہوگئے ۔