سورة سبأ - آیت 10

وَلَقَدْ آتَيْنَا دَاوُودَ مِنَّا فَضْلًا ۖ يَا جِبَالُ أَوِّبِي مَعَهُ وَالطَّيْرَ ۖ وَأَلَنَّا لَهُ الْحَدِيدَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور ہم نے داؤد کو اپنی جانب سے برتری عطا کی ( اور ہم نے پہاڑوں کو حکم دیا) کہ اے پہاڑو۔ تم داؤد کے ساتھ تسبیح میں موافقت کرو اور پرندوں کو بھی (یہی حکم دیا) اور ہم نے ان کے لیے لوہے کو نرم کردیا (٣)۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

حل لغات : أَوِّبِي۔ اوب سے ہے جس کے معنی رجوع کے ہیں ۔ حضرت داؤد اور سلیمان کے متعلق ان آیتوں میں جن واقعات کا تذکرہ ہوا ہے یہ بھی ممکن ہے کہ ان سے مراد حکمت وفطرت کے اسرار سے آگاہی ہو اور بتانا یہ مقصود ہے کہ یہ لوگ رب فاطر سےگہری وابستگی کی وجہ سے فطرت کے امور سے پوری طرح آشنا ہوں ۔ پہاڑوں سے کام لیتے ہوں ۔ پرندوں کو حربی ضروریات کے لئے استعمال کرتے ہوں ۔ اور آہن وفولاد سے متعلقہ فن کو جانتے ہوں ہوسکتا ہے اس وقت حضرت سلیمان نے ایسا مرکب ہوائی ایجاد کرلیا ہو جو فضا میں پرواز کرسکے ، اور ترقی کے فراز اعلیٰ تک رسائی حاصل کرلی ہو یہ سب چیزیں ممکن ہیں ۔