سورة الأحزاب - آیت 17

قُلْ مَن ذَا الَّذِي يَعْصِمُكُم مِّنَ اللَّهِ إِنْ أَرَادَ بِكُمْ سُوءًا أَوْ أَرَادَ بِكُمْ رَحْمَةً ۚ وَلَا يَجِدُونَ لَهُم مِّن دُونِ اللَّهِ وَلِيًّا وَلَا نَصِيرًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اے نبی، آپ فرمادیجئے کہ تمہیں اللہ سے کون بچاسکتا ہے اگر وہ تمہیں نقصان پہنچانا چاہے یاتم پر مہربانی کرنا چاہے تو اس کی رحمت کو کون روک سکتا ہیی؟ اور یہ لوگ اللہ کے سوا کوئی حامی اور مددگار نہیں پائیں گے۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف 1)بتاؤ تمہارے پاس اس بات کی کیا ضمانت ہے کہ اگر اللہ تعالیٰ تمہیں کوئی تکلیف پہنچانا چاہے تو تم یا تمہارا کوئی ساتھی اس کو روک سکے گا ۔ یا اگر وہ تم پر فضل کرنا چاہے تو کوئی اس سے ان کو باز رکھ سکے گا ۔ پھر جب ایسا کوئی شخص نہیں ہے تو کیوں اسکی حمایت میں اور اس کے دین کی حمایت میں صف آرا نہیں ہوجاتے ۔ کیوں بزدلی اور جبن کو پسند کرتے ہو ۔ ان آیات میں یہ بتایا ہے کہ جنگ اور جہاد سے باز رکھنے والے یہ نہ سمجھیں کہ وہ خدا کو دھوکہ دے رہیں اور خدا ان کے ارادوں سے آگاہ نہیں ۔ وہ خوب جانتا ہے ۔ کون لوگ مسلمانوں میں تعویق پیداکررہے ہیں ۔ اور مسلمانوں سے کہہ رہے ہیں کہ دیکھو ہمارے ساتھ مل جاؤ تم سے مقابلہ نہیں ہوسکے گا ۔ حل لغات : سُوءًا۔ تکلیف ۔ دکھ