سورة العنكبوت - آیت 20

قُلْ سِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَانظُرُوا كَيْفَ بَدَأَ الْخَلْقَ ۚ ثُمَّ اللَّهُ يُنشِئُ النَّشْأَةَ الْآخِرَةَ ۚ إِنَّ اللَّهَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

ان سے کہیے کہ زمین میں چلو پھرو پھر دیکھو کہ اللہ نے کس طرح پہلی بار پیدا کیا پھر اللہ ہی آخری نشاۃ بخشے گا، یقینا اللہ تعالیٰ ہر چیز پر پوری طرح قادر ہے

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف 1) غرض یہ ہے کہ غور وفکر بھی عالم حشر کے امکانات پر روشنی ڈالتا ہے ۔ اور تجربہ وآزمائش بھی ۔ ارشاد ہے کہ تم زمین میں چل کر دنیا پر نظر دوڑاؤ۔ اور دیکھو کہ کیا کائنات کی ہر چیز یہ نہیں بتارہی ہے کہ اس کو پیدا کرنے والا اللہ ہے ۔ اور نشأۃ اخری کے تسلیم کرلینے میں کیا تامل ہوسکتا ہے بات یہ ہے کہ اس قسم کے اعتراضات اور شکوک اس وقت پیدا ہوتے ہیں ۔ جب اللہ کی قدرتوں پر ایمان نہ ہو ۔ اور جب اس کو تسلیم کرلیا جائے ۔ تو پھر تمام اعتراضات اٹھ جاتے ہیں ۔ حل لغات : يُنْشِئُ۔ انشاء سے ہے ، پیدا کرنا۔