سورة القصص - آیت 79

فَخَرَجَ عَلَىٰ قَوْمِهِ فِي زِينَتِهِ ۖ قَالَ الَّذِينَ يُرِيدُونَ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا يَا لَيْتَ لَنَا مِثْلَ مَا أُوتِيَ قَارُونُ إِنَّهُ لَذُو حَظٍّ عَظِيمٍ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

چنانچہ ایک روز) وہ اپنی قوم کے سامنے پورے ٹھاٹھ میں نکلا تو ان لوگوں نے جودنیوی زندگی کے طالب تھے حسرت کھائی کہ کاش ہمارے پاس بھی وہ ہوتا جوقارون کودیا گیا ہے وہ کیسا بڑا نصیب والا ہے

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

نفسیات انسانی کا ادق تجزیہ ف 1: اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں نفسیات انسانی کا نہایت عمدہ تجزیہ کرکے دکھایا ہے ۔ کہ کس طرح اس کو کسی پہلو قرار نہیں ۔ یہ تو یہ کیفیت تھی ۔ کہ جب قارون کو سج دھج میں محل سرائے سے نکلتے دیکھتے تو ان کے دلوں میں یہ خواہش پیدا ہوتی ۔ کہ کاش کہ ہم بھی اسی طرح مال ودولت سے بہرہ ور ہوتے اور یا اب یہ حالت ہے ۔ کہ قارون جب اپنے غرور کی وجہ سے زمین میں دھنس گیا ۔ تو یہ لوگ اللہ کا شکر ادا کررہے ہیں کہ اس نے ان کو اس عذاب سے محفوظ رکھا ۔ اور گویا اب ان کو احساس ہوا ۔ کہ منکرین کے لئے فوز و فلاح نہیں *۔ حل لغات : فی زینتیہ ۔ اپنی سج دھن میں * حظ ۔ حصہ نصیب اور قسمہ *