فَجَاءَتْهُ إِحْدَاهُمَا تَمْشِي عَلَى اسْتِحْيَاءٍ قَالَتْ إِنَّ أَبِي يَدْعُوكَ لِيَجْزِيَكَ أَجْرَ مَا سَقَيْتَ لَنَا ۚ فَلَمَّا جَاءَهُ وَقَصَّ عَلَيْهِ الْقَصَصَ قَالَ لَا تَخَفْ ۖ نَجَوْتَ مِنَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ
اتنے میں موسیٰ کے پاس دونوں عورتوں میں سے ایک عورت شرم وحیا سے چلتی ہوئی آئی کہنے لگی کہ میرا باپ تجھے بلاتا ہے تاکہ تجھے اس پانی کا اجر دے جوتونے ہمارے جانوروں کو پلایا ہے جب موسیٰ اس کے پاس آئے اور ان سے اپنے واقعات بیان کیے تو انہوں نے کہا مت ڈرو تم نے ظالم قوم کے پنجے سے نجات حاصل کرلی (٥)۔
حل لغات: آجر ۔ مزدوری ہوسکتا ہے بنت شعیب نے انہیں غریب اور مزدور سمجھ کر باپ سے سفارش کی ہو کہ انہیں کچھ دیدیا جائے ۔ اور موسیٰ (علیہ السلام) جو ان کے ساتھ چلے گئے تو اس لئے کہ شائد اس کے ساتھ جانے میں موافق اور مساعد حالات پیدا ہوجائیں ۔