سورة آل عمران - آیت 18

شَهِدَ اللَّهُ أَنَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ وَالْمَلَائِكَةُ وَأُولُو الْعِلْمِ قَائِمًا بِالْقِسْطِ ۚ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اللہ نے اس بات کی گواہی آشکارا کردی کہ کوئی معبود نہیں ہے مگر صرف اسی کی ذات یگانہ، عدل کے ساتھ (تمام کارخانہ ہستی میں) تدبیر و انتظام کرنے والی۔ فرشتے بھی (اپنے اعمال سے) اسی کی شہادت دیتے ہیں اور وہ لوگ بھی جو علم رکھنے والے ہیں۔ ہاں کوئی معبود نہیں ہے مگر وہی ایک۔ طاقت و غلبہ والا (کہ اسی کی تدبیر سے تمام کارخانہ ہستی قائم ہے) حکمت والا (کہ اسی نے عدل کی بنیاد پر اس کارخانہ کا ہر گوشہ استوار کردیا ہے۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

خدا کی گواہی : (ف ١) خدا کی توحید ایک اصل اور حقیقی عقیدہ ہے ، جس میں کبھی اختلاف نہیں ہوا لیکن مشرکین بایں ہمہ اس محسوس صداقت سے ہمیشہ محروم رہتے ہیں ، اس آیت میں بتایا گیا ہے کہ خدا کی شہادت ، فرشتوں کی شہادت اور علماء کی شہادت ہمیشہ توحید ہی کے حق میں رہی ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیشہ خدا برست موحدوں کی اعانت کی ہے انبیاء بھی توحید ہی کا پیغام لے کر زمین پر آئے ہیں اور علماء حق نے بھی عجز توحید کے کسی پر قناعت نہیں کی یہ تین شہادتیں ہیں اور ان کے اثبات کے لئے تین زبردست دلائل ہیں ، کفر و ایمان کی ساری تاریخ پڑھ جاؤ ، تمہیں کبھی بھی حق دبتا ہوا نظر نہ آئے گا ، کتابیں اور صحیفے جو خدا کی طرف سے ہیں ، توحید کے پیغام سے پر ہیں ، اسی طرح وہ لوگ جو صحیح معنوں میں عالم ہیں ، ہمیشہ توحید ہی کے قائل رہے ہیں ، کیا توحید پر ان سے زیادہ صاف ، اور مضبوط اور کھلی شہادت پیش کی جا سکتی ہے ؟