هُوَ الَّذِي يُصَوِّرُكُمْ فِي الْأَرْحَامِ كَيْفَ يَشَاءُ ۚ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
خواہ زمین میں ہو خواہ آسمان میں۔ یہ اسی کی کار فرمائی ہے کہ جس طرح چاہتا ہے، ماں کے شکم میں تمہاری صورت (کا ڈیل ڈول اور ناک نقشہ) بنا دیتا ہے (اور قبل اس کے کہ دنیا میں قدم رکھو تمہاری حالت و ضرورت کے مطابق تمہیں ایک موزوں صورت مل جاتی ہے) یقیناً کوئی معبود نہیں ہے، مگر وہی غالب و توانا ۃ کہ اسی کے حکم و طاقت سے سے سب کچھ ظہور میں آتا ہے) حکمت والا (کہ انسان کی پیدائش سے پہلے شکم مادر میں اس کی صورت آرائی کردیتا ہے
(ف ١) (آیت) ” المصور “۔ خدا تعالیٰ کی لاتعداد صفات ہیں ، ان میں سے ایک صفت مصور بھی ہے ، یعنی کائنات کو ایک موزون شکل میں پیدا کرنے والا ہے ، انسان ہی کو دیکھ لیجئے ، احسن تقویم کا کتنا اچھا مرقع ہے ۔ الہام روحی کے سیاق میں اس کا ذکر کرنے کا مقصد یہ ہے ، ہم مذہب کی اہمیت کو پورا محسوس کریں ، اور جانیں کہ تعلق اللہ کے سوا عالم انسانیت کی جو شکل بھی ہوگی ، وہ غیر فطری اور بھونڈی ہوگی ، وہ خدا جو ہمیں مادی صورت میں پیدا کرتا ہے وہ چاہتا ہے ، ہماری روح کی تشکیل بھی ایک خاص ڈھب پر ہو ، اللہ کے پیغمبر ‘ اس کی کتابیں ‘ ان سب کا مقصد انسانیت کی مصوری ہے یعنی انسان کو جسم وروح کے لحاظ سے خوبصورت بنایا ۔ حل لغات : محکمت : واضح ، حکیمانہ اور قابل تاویل آیات ۔ متشابھات : محل تاویل وتفسیر ۔ متشابہات :