تَبَارَكَ الَّذِي إِن شَاءَ جَعَلَ لَكَ خَيْرًا مِّن ذَٰلِكَ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ وَيَجْعَل لَّكَ قُصُورًا
وہ ذات بڑی بابرکت ہے کہ وہ اگر چاہے تو ان کی تجویز کردہ چیزوں سے بھی آپ کو بہتر چیزیں عطا کردے اور آپ کو باغات عطا کردے جن کے نیچے نہریں بہ رہی ہوں اور آپ کو بڑے بڑے محل دے دے (٥)۔
(ف2) یعنی یہ لوگ تو یہ کہتے ہیں کہ تمہارے پاس ایک باغ ہونا چاہئے ہم کہتے ہیں کہ ہم جب چاہیں گے جنت ونعیم کا وارث بنا دیں گے ، حدیث میں آیا ہے حضور (ﷺ) کے پاس جبریل (علیہ السلام) امین آئے ، اور انہوں نے پوچھا کہ آپ کیا چاہتے ہیں ، کیا دنیا کے تمام لذائذ یا آخرت کی نعمتیں ، اگر آپ یہ چاہتے ہیں کہ دنیا کے تمام حظوظ سے آپ کا دامن بھر دیا جائے ، تو ایسا ہو سکتا ہے ، حضور (ﷺ) نے فرمایا نہیں میں آخرت کی نعمتوں کو ترجیح دیتا ہوں ۔ حل لغات : قُصُورًا: جمع قصر محلات ۔