سورة المؤمنون - آیت 101

فَإِذَا نُفِخَ فِي الصُّورِ فَلَا أَنسَابَ بَيْنَهُمْ يَوْمَئِذٍ وَلَا يَتَسَاءَلُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پھر جب وہ گھڑی آجائے گی کہ نر سنگا پھونکا جائے (یعنی تمام انسانی ہستیوں کو دوبارہ اٹھ کھڑے ہونے اور اکٹھا ہوجنے کا حکم ہو) تو اس دن نہ تو ان لوگوں کی باہمی رشتہ داریاں باقی رہیں گے نہ کوئی ایک دوسرے کی بات ہی پوچھے گا۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف3) یعنی جس قدر یہ امتیازات ہیں سب دنیا تک کے لئے ہیں ، آخرت میں یہ نہیں پوچھا جائے گا کہ تمہارا تعلق کس خاندان سے ہے اور کن لوگوں سے انتساب رکھتے ہو وہاں تو اعمال تلیں گے اور افعال جانچے جائیں گے وہ لوگ کامیاب وکامران رہیں گے جن کے کردار وزنی ہوں گے جنہوں نے دنیا میں کارہائے مستحسن سرانجام دیے ہوں گے اور جن کے پاس زاد عقبی کا وافر ذخیرہ ہوگا ، اور جن کا دامن تہی ہوگا دنیا میں غفلت اور گمراہی میں زندگی بسر کی ہوگی اس دن پچھتائیں گے اور جہنم کے عذاب سے دوچار ہوں گے ۔