سورة الحج - آیت 61

ذَٰلِكَ بِأَنَّ اللَّهَ يُولِجُ اللَّيْلَ فِي النَّهَارِ وَيُولِجُ النَّهَارَ فِي اللَّيْلِ وَأَنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ بَصِيرٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور یہ (صورت حال) اس لیے ہوئی کہ اللہ رات کو دن کے اندر نمایاں کرتا ہے اور دن کو رات کے اندر (یعنی یہاں ہر گوشہ میں حالات متضاد تبدیلیل کا قانون جاری ہے) نیز اس لیے کہ اللہ سننے والا دیکھنے والا ہے۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ٢) اللہ تعالیٰ کی قدرت اور حکمت کو بیان فرمایا ہے کہ کیونکر وہ رات کے بعض اجزا کو دن میں شامل کردیتا ہے ، اور دن کے اجزا کو رات میں یعنی تاریکی آہستہ آہستہ روشنی میں تبدیل ہوجاتی ہے ، اور روشنی تاریکی کی شکل اختیار کرلیتی ہے ، اسی طرح اللہ کی لئے یہ بھی آسان ہے کہ وہ کفر وشرک کی ظلمتوں کو اسلام و ایمان کی روشنی میں بدل دے اور کفار ومنکرین کفر وطغیان کے اندھیرے سے نکل کر توحید وطمانیت کے اجالے میں آجائیں ۔