سورة الحج - آیت 16

وَكَذَٰلِكَ أَنزَلْنَاهُ آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ وَأَنَّ اللَّهَ يَهْدِي مَن يُرِيدُ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور دیکھو اس طرح ہم نے یہ کلام روشن دلیلوں میں اتارا، اور اس لیے اتارا کہ اللہ جسے چاہتا ہے (کامیابی کی) راہ پر لگا دیتا ہے۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف2) قرآن حکیم کی آیات کو اللہ تعالیٰ نے اکثر بینات کے لفظ سے تعبیر فرمایا ہے کیونکہ ان میں جن تعلیمات کا ذکر ہے ، وہ صحت وثبوت کے لحاظ سے بالکل واضح اور نمایاں ہیں ، اور بالکل حقیقت اور فطرت کے قریب ہیں ، جن میں قطعا الجھاؤ نہیں ، اور باوجود منطقی دلائل کے موافق ہونے کے اس درجہ آسان ہیں کہ ہر شخص بقدراستعداد استفادہ کرسکتا ہے۔ حل لغات: الصَّابِئِينَ: صابی کی جمع ہے یہ ایک ستارہ پرست جماعت اسلام سے قبل تھی اور رسم ورواج کے لحاظ سے مجوسیت سے زیادہ ملتے جلتے تھے ۔