سورة الأنبياء - آیت 36

وَإِذَا رَآكَ الَّذِينَ كَفَرُوا إِن يَتَّخِذُونَكَ إِلَّا هُزُوًا أَهَٰذَا الَّذِي يَذْكُرُ آلِهَتَكُمْ وَهُم بِذِكْرِ الرَّحْمَٰنِ هُمْ كَافِرُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (اے پیغمبر) جب تجھے وہ لوگ دیکھتے ہیں جنہوں نے انکار حق کی راہ اختیار کی ہے تو انہیں اور تو کچھ سوجھتا نہیں، بس تجھے اپنی ہنسی ٹھٹھے کی بات بنا لیتے ہیں، کیا یہی وہ آدمی ہے جو ہمارے معبودوں کا ذکر کرتا ہے؟ اور ان کا حال یہ ہے کہ خدائے رحمان کے ذکر سے یک قلم نکر ہیں۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ١) اس آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ لوگ ابتداء میں کس حقارت سے اسلام کو اور حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھتے تھے اور کس بےخوفی سے آوازے کستے تھے ، کہتے تھے کہ یہ محمد (صلی اللہ علیہ والہ وسلم) ہے جو تمہارے بتوں کی مذمت کرتا ہے ، مگر ایک وقت آ پہنچا جب کہ ان کو حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی عظمت کا سچا احساس ہوا ، اور انہیں معلوم ہوگیا کہ جس کو ہم حقارت سے دیکھتے تھے ، وہ کائنات میں سب سے بڑا انسان ہے ۔