سورة طه - آیت 113

وَكَذَٰلِكَ أَنزَلْنَاهُ قُرْآنًا عَرَبِيًّا وَصَرَّفْنَا فِيهِ مِنَ الْوَعِيدِ لَعَلَّهُمْ يَتَّقُونَ أَوْ يُحْدِثُ لَهُمْ ذِكْرًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (دیکھو) اسی طرح یہ بات ہوئی کہ ہم نے اس (سرمایہ نصیحت) کو قرآن عربی کی شکل میں اتارا اور مختلف طریقوں سے اس میں (انکار و بدعلمی کی) پاداش کی خبر دے دی تاکہ لوگ (گمراہی سے) بچیں، یا پھر ایسا ہو کہ نصیحت پذیری کی روشنی ان میں نمودار ہوجائے۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ١) یعنی قرآن حکیم میں وعید اور عذاب کی تفصیلات اس لئے بیان کی گئی ہیں تاکہ وہ لوگ جن کے دلوں میں ذرہ بھر بھی اثر پذیری کی استعداد موجود ہے وہ خشیت الہی سے قلب کو معمور کرلیں ، اور اس دنیا میں اللہ کی رضاء کو حاصل کریں ۔