سورة مريم - آیت 61

جَنَّاتِ عَدْنٍ الَّتِي وَعَدَ الرَّحْمَٰنُ عِبَادَهُ بِالْغَيْبِ ۚ إِنَّهُ كَانَ وَعْدُهُ مَأْتِيًّا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

ہمیشگی کی جنت، جس کا اپنے بندوں سے خدائے رحمان نے وعدہ کر رکھا ہے، اور وعدہ ایک غیبی بات کا ہے (جسے وہ اس زندگی میں محسوس نہیں کرسکتے، مگر) یقینا اس کا وعدہ ایسا ہے جیسے ایک بات وقوع میں آگئی۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ١) ان آیات میں ان لوگوں کا ذکر ہے ، جو گناہوں سے توبہ کرلیتے ہیں ، اور ایمان وعمل کی نعمت سے بہرہ ور ہوتے ہیں جو خواہشات وشہوات کی پیروی نہیں کرتے ، اور اپنے دلوں میں تقوی وپرہیز گاری کے جذبات پیدا کرلیتے ہیں ، ان لوگوں کے لئے جنت کے دروازے وا ہیں یہ لوگ اطمینان وسل امتی کے ساتھ ابدی زندگی بسر کریں گے ۔ حل لغات : اسرآئیل : حضرت یعقوب (علیہ السلام) کا دوسرا نام ہے ، عربی زبان میں اسرائیل کے معنے برگزیدہ خدا یا بندہ خدا کے ہیں ۔ غیا : گمراہی کی سزا ، گمراہی ، ہر بری بات ۔