سورة الكهف - آیت 102

أَفَحَسِبَ الَّذِينَ كَفَرُوا أَن يَتَّخِذُوا عِبَادِي مِن دُونِي أَوْلِيَاءَ ۚ إِنَّا أَعْتَدْنَا جَهَنَّمَ لِلْكَافِرِينَ نُزُلًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

جن لوگوں نے کفر کی راہ اختیار کی ہے کیا انہوں نے خیال کیا ہے ہمیں چھوڑ کر ہمارے بندوں کو اپنا کارساز بنا لیں؟ (انہیں معلوم ہونا چاہیئے کہ) ہم نے کافروں کی مہمانی کے لیے دوزخ تیار کر رکھی ہے۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ٢) یعنی تعجب کی بات یہ ہے کہ مشرک ان لوگوں کی پوجا کرتے ہیں جو میرے بندے ہیں ، اور جنہیں اپنی بندگی پر ناز ہے ، کیا ان سے یہ لوگ ان کی خاطر طوق عبودیت اتار پھینکیں گے ، اور مسند الوہیت پر بیٹھ جائیں گے فرمایا ان کا یہ خیال محض وہم ہے ، مخلص بندے ان کی مشرکانہ حرکات سے یکسر ہزار ہیں ۔ حل لغات : نزلا : ضیافت ، مہمانی ، بطور طنز وتحکم کے ہے ۔