سورة الإسراء - آیت 109

وَيَخِرُّونَ لِلْأَذْقَانِ يَبْكُونَ وَيَزِيدُهُمْ خُشُوعًا ۩

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

وہ ٹھوڑیوں کے بل (اس کے آگے) گر پڑتے ہیں، ان کی آنکھیں اشکبار ہوجاتی ہیں، کلام حق کی سماعت ان کی عاجزی اور زیادہ کردیتی ہے۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ٢) یعنی قرآن حکیم کی خوبیاں مسلم ہیں ، وہ لوگ جو صاحب علم ہیں ، جنہیں اللہ کے کلام سے ذوق ہے ، وہ جب اس کو سنتے ہیں ، تو سر دھنتے ہیں ، اور اظہار تشکر کے لئے بارگاہ الہی میں سربسجود ہوجاتے ہیں ، انہیں خوب معلوم ہے کہ یہ کلام انسانی دماغ کا اختراع نہیں ، تم اگر اس نعمت سے محروم ہو ، اور اس کو نہیں مانتے ، تو اس کی وجہ سے قرآن کے فضائل میں کمی نہیں ہوتی ، کیونکہ ذوق سلیم رکھنے والے لوگوں میں اس کو مقبولیت تامہ حاصل ہے ۔