سورة الإسراء - آیت 101
وَلَقَدْ آتَيْنَا مُوسَىٰ تِسْعَ آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ ۖ فَاسْأَلْ بَنِي إِسْرَائِيلَ إِذْ جَاءَهُمْ فَقَالَ لَهُ فِرْعَوْنُ إِنِّي لَأَظُنُّكَ يَا مُوسَىٰ مَسْحُورًا
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اور (اے پیغمبر) ہم نے موسیٰ کو نو آشکارا نشانیاں دی تھیں جب وہ بنی اسرائیل میں ظاہر ہوا تھا، تو بنی اسرائیل سے دریافت کرلے (کہ کیا ماجرا گزر چکا ہے) فرعون نے اس سے کہا تھا اے موسیٰ ! میں خیال کرتا ہوں ضرور تجھ پر کسی نے جادو کردیا ہے۔
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
حل لغات: تِسْعَ آيَاتٍ: نو معجزے جو فرعون کو دکھائے گئے تھے ، إِنِّي لَأَظُنُّكَ: ظن کے معنی یہاں یقین کے ہیں قرآن نے کثرت سے ظن کو یقین کے معنوں میں استعمال فرمایا ہے ۔