سورة الإسراء - آیت 57

أُولَٰئِكَ الَّذِينَ يَدْعُونَ يَبْتَغُونَ إِلَىٰ رَبِّهِمُ الْوَسِيلَةَ أَيُّهُمْ أَقْرَبُ وَيَرْجُونَ رَحْمَتَهُ وَيَخَافُونَ عَذَابَهُ ۚ إِنَّ عَذَابَ رَبِّكَ كَانَ مَحْذُورًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

یہ لوگ جن ہستیوں کو پکارتے ہیں، (اور اللہ کے حضور انہیں وسیلہ تقریب سمجھتے ہیں) وہ تو خود اپنے پروردگار کے حضور (بندگی و اطاعت کے ذڑیعہ سے) وسیلہ ڈھونڈتے رہتے ہیں کہ کون اس راہ میں زیادہ قریب ہوتا ہے۔ نیز اس کی رحمت کے متوقع رہتے ہیں اور اس کے عذاب سے ترساں، فی الحقیقت تمہارے پروردگار کا عذاب بڑے ہی ڈرنے کی چیز ہے۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ٢) مکے والے فرشتوں کی عبادت کرتے تھے عیسائی مسیح (علیہ السلام) وعزیز (علیہ السلام) کو پوجتے تھے ، اللہ تعالیٰ نے انہیں اس آیت میں یہ بتایا ہے کہ تم جن لوگوں کی عبادت کرتے ہو ، وہ تو خود محتاج ہیں ، اللہ کی عبادت کرتے ہیں ، ان کی بڑی کوشش یہی رہتی ہے ، کہ اللہ کا تقرب حاصل کیا جائے جب ان کی یہ حالت ہے ، تو کیونکر وہ تمہارے شرک پر خوش ہو سکیں گے ؟ حل لغات : تحویلا : تبدیلی ، پھیرنا ، ہٹانا ۔