سورة الإسراء - آیت 16

وَإِذَا أَرَدْنَا أَن نُّهْلِكَ قَرْيَةً أَمَرْنَا مُتْرَفِيهَا فَفَسَقُوا فِيهَا فَحَقَّ عَلَيْهَا الْقَوْلُ فَدَمَّرْنَاهَا تَدْمِيرًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور جب ہمیں منظور ہوتا ہے کہ کسی بستی کو ہلاک کردیں تو ایسا ہوتا ہے کہ اس کے خوشحال لوگوں کو حکم دیتے ہیں (یعنی وحی کے ذریعہ سے احکام حق پہنچا دیتے ہیں) پھر وہ بجائے اس کے کہ اس کی تعمیل کریں، نافرمانی میں سرگرم ہوجاتے ہیں، پس ان پر عذاب کی بات ثابت ہوجاتی ہے اور (پاداش عمل میں) انہیں برباد و ہلاک کر ڈالتے ہیں۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

حل لغات : أَمَرْنَا: یعنی امرنا بطاعۃ ، بعض نے امرنا سے مراد کثرنا ، لیا ہے یعنی ہم امراء کو تعداد میں بڑھا دیتے ہیں اور تائید میں یہ حدیث پیش کی ہے ، کہ خیر المال موصرۃ سامورۃ۔ ای کثیر النسل ہو سکتا ہے امر سے غرض تقر رہو ، کیونکہ عرب یہ بھی کہتے ہیں ، ھوا امیر غیر ما مور ۔