سورة النحل - آیت 86

وَإِذَا رَأَى الَّذِينَ أَشْرَكُوا شُرَكَاءَهُمْ قَالُوا رَبَّنَا هَٰؤُلَاءِ شُرَكَاؤُنَا الَّذِينَ كُنَّا نَدْعُو مِن دُونِكَ ۖ فَأَلْقَوْا إِلَيْهِمُ الْقَوْلَ إِنَّكُمْ لَكَاذِبُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور جن لوگوں نے اللہ کے ساتھ شریک ٹھہرائے ہیں جب (قیامت کے دن) اپنے بنائے ہوئے شریکوں کو دیکھیں گے تو پکار اٹھیں گے اے پروردگار ! یہ ہیں ہمارے (بنائے ہوئے) شریک جنہیں ہم تیرے سوا پکارا کرتے تھے، اس پر وہ بنائے ہوئے شریک ان کی طرف اپنا جواب بھیجیں گے نہیں تم سراسر جھوٹے ہو۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ١) قیامت کے دن جب وہ اپنے معبودوں کو دیکھیں گے ، تو ان سے کہیں گے کہ اللہ میاں یہی وہ ایک میں ، جن کی ہم نے پرستش کی تھی اور اس وقت اللہ تعالیٰ سے مصالحانہ طریق سے گفتگو کریں گے اس وقت انہیں معلوم ہوگا کہ خدا کے ساتھ دوسروں کو شریک ٹھہرانا جرم ہے اور گناہ عظیم ہے ، اور یقینا توحید ہی صواب وحق کی راہ ہے ۔ حل لغات : السلم : صلح وآشتی ۔