سورة الرعد - آیت 27

وَيَقُولُ الَّذِينَ كَفَرُوا لَوْلَا أُنزِلَ عَلَيْهِ آيَةٌ مِّن رَّبِّهِ ۗ قُلْ إِنَّ اللَّهَ يُضِلُّ مَن يَشَاءُ وَيَهْدِي إِلَيْهِ مَنْ أَنَابَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

جن لوگوں نے کفر کی راہ اختیار کی ہے وہ کہتے ہیں ایسا کیوں نہ ہوا کہ اس شخص پر اس کے پروردگار کی طرف سے کوئی (عجیب و غریب) نشانی اترتی؟ (اے پیغمبر) تم کہہ دو اللہ جسے چاہتا ہے (کامیابی و سعادت کی) راہ میں گم کردیتا ہے اور جو اس کی طرف رجوع ہوتا ہے تو اسے اپنی طرف سے بڑھنے کی راہ دکھا دیتا ہے۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ٣) یہ انداز بیان ہے مقصود یہ نہیں کہ خدا گمراہی کو پسند کرتا ہے یہی وجہ ہے ، ہدایت کے لئے انابت کی وضاحت کردی ہے ، یعنی جو خدا کی طرف جھکے گا ، اسے ضرور ہدایت ہوگی ، اور جو انابت کی جذبے سے محروم ہے ، وہ ہدایت ونور سے کیونکر استفادہ کرسکتا ہے ۔ حل لغات : سوء الدار : برا انجام ۔ ویقدر : قدر کے معنی اندازہ کرنے کے بھی ہیں اور تنگ کرنے کی بھی ۔