سورة الرعد - آیت 24

سَلَامٌ عَلَيْكُم بِمَا صَبَرْتُمْ ۚ فَنِعْمَ عُقْبَى الدَّارِ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

یہ جو تم نے (دنیا کی زندگی میں) صبر کیا تو اس کی وجہ سے (آج) تم پر سلامتی ہو، پھر کیا ہی اچھا عاقبت کا ٹھکانا ہے جو ان لوگوں کے حصہ میں آیا؟

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ١) جو لوگ نادانی کی وجہ سے اسلام پر معترض ہوتے ہیں اور اسلامی تعلیمات میں انہیں انتقام کی آگ بھڑکتی ہوئی نظر آتی ہے ، انہیں اس آیت کے معارف پر غور کرنا چاہئے قرآن کہتا ہے عاقبت میں ان لوگوں کا حصہ ہے ، جو برائی جواب نیکی سے دیتے ہیں ، مخالف سے درگزر کرتے ہیں ، اور انہیں حسن سلوک سے نادم کرتے ہیں ، کیا اس سے بہتر تعلیم اور پیرایہ بیان آپ کو کہیں اور جگہ مل سکتا ہے ؟ جس میں اس قدر اعلیٰ سلوک کی ترغیب موجود ہو ، حل لغات : المیثاق : مضبوط ۔ یدرء ون : الدر ، الدفع ، دور کرنا ، عقبی الدار : انجام ۔