سورة الرعد - آیت 15

وَلِلَّهِ يَسْجُدُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ طَوْعًا وَكَرْهًا وَظِلَالُهُم بِالْغُدُوِّ وَالْآصَالِ ۩

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور آسمانوں میں اور زمین میں جو کوئی بھی ہے اللہ ہی کے آگے سجدہ میں گرا ہوا ہے (یعنی اللہ کے احکام و قوانین کے آگے جھکے بغیر اسے چارہ نہیں) خوشی سے ہو یا مجبوری سے، اور (دیکھو) ان کے سایے صبح و شام (کس طرح گھٹتے بڑھتے اور کبھی ادھر کبھی ادھر ہوجایا کرتے ہیں)

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ١) غرض یہ ہے کہ کائنات کا ہر طوعا وکرہا سجدہ کناں ہے اللہ کا تابع ہے اور مسخر ہے ، ہر چیز کی فطرت کچھ اس طرح بنائی گئی ہے کہ وہ خدا کو یاد کرے ، اس کے حکموں کا مانے اور اس کے بنائے ہوئے قاعدوں کے ماتحت رہے ۔