سورة یوسف - آیت 93
اذْهَبُوا بِقَمِيصِي هَٰذَا فَأَلْقُوهُ عَلَىٰ وَجْهِ أَبِي يَأْتِ بَصِيرًا وَأْتُونِي بِأَهْلِكُمْ أَجْمَعِينَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اب تم یوں کرو کہ میرا یہ کرتا (بطور علامت کے) اپنے ساتھ لے جاؤ اور میرے باپ کے چہرے پر ڈال دو کہ اس کی آنکھیں روشن ہوجائیں، اور (پھر) اپنے گھرانے کے تمام آدمیوں کو لے کر میرے پاس آجاؤ۔
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
(ف ٢) قمیص دینے سے غرض یہ تھی کہ باپ کو تسلی ہو اور وہ اس نشانی کو دیکھ کر حضرت یوسف (علیہ السلام) کی زندگانی کا یقین کرلیں ، انہیں معلوم ہوجائے کہ واقعی میرا بیٹا یوسف (علیہ السلام) زندہ ہے ۔ حل لغات : تثریب : سرزنش ، ملامت ۔ یات بصیرا : آگاہ ہوجائے گا ، معلوم کریگا محاورہ ہے ۔