سورة یوسف - آیت 43

وَقَالَ الْمَلِكُ إِنِّي أَرَىٰ سَبْعَ بَقَرَاتٍ سِمَانٍ يَأْكُلُهُنَّ سَبْعٌ عِجَافٌ وَسَبْعَ سُنبُلَاتٍ خُضْرٍ وَأُخَرَ يَابِسَاتٍ ۖ يَا أَيُّهَا الْمَلَأُ أَفْتُونِي فِي رُؤْيَايَ إِن كُنتُمْ لِلرُّؤْيَا تَعْبُرُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور پھر ایسا ہوا کہ ( این دن) بادشاہ نے (اپنے تمام درباریوں کو جمع کر کے) کہا میں (خواب میں) کیا دیکھتا ہوں کہ سات گائیں ہیں موٹی تازی، انہیں سات دبلی گائیں نگل گہی ہیں، اور سات بالیں ہری ہیں اور سات دوسری سوکھی، اے اہل دربار ! اگر تم خواب کا مطلب حل کرلیا کرتے ہو تو بتلاؤ میرے خواب کا حل کیا ہے؟

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ١) اللہ کی مدد اور نصرت کے عجیب ڈھنک میں ساقی گو بھول گیا ، مگر اللہ کو اپنے بندے کی بیچارگی یاد تھی ، بادشاہ نے عجیب وغریب خواب دیکھا ، اور مصاحبین سے کہا خواب کی تعبیر بتاؤ اگر تمہیں علم ہے انہوں نے کہا ، یہ خیالات پریشان ہیں اور اصل بات یہ ہے کہ ہم اس فن کے ماہر بھی نہیں اس وقت ساقی کو یاد آیا ، کہ جیل کی کوٹھڑی میں ایک عالم تعبیر بندے اس کی طرف رجوع کرنا چاہئے ، چنانچہ اس نے بادشاہ سے اجازت چاہی اور کہا مجھے جیل میں جانے کی اجازت مرحمت ہو ، میں انشاء اللہ تعبیر بتلا سکوں گا ، چنانچہ اس کو اجازت مل گئی ، یہ یاد رہے کہ شراب ابتدا سے حرام ہے ، یہاں صرف ایک واقعہ کا اظہار ہے کہ پادشاہ وقت شراب کا عادی تھا حلت وحرمت سے قطعی بحث نہیں ۔ حل لغات : اضغاث : جمع ضغث ، خشک وتر گھاس کا ملا ہوا گٹھہ ، احلام جمع حلم بمعنے خواب پس مجموع ، اضغاث احلام بمعنے خوابہائے پریشان کہ جن کی تعبیر درست نہ ہو بجہت احتلاط احوال معقول وغیر معقول ، امۃ : جماعت نیروان انبیاء ملت امام ، پیشوا ۔