سورة یوسف - آیت 5

قَالَ يَا بُنَيَّ لَا تَقْصُصْ رُؤْيَاكَ عَلَىٰ إِخْوَتِكَ فَيَكِيدُوا لَكَ كَيْدًا ۖ إِنَّ الشَّيْطَانَ لِلْإِنسَانِ عَدُوٌّ مُّبِينٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(باپ نے کہا) اے میری بیٹے ! اپنے اس خواب کا حال اپنے بھائیوں سے نہ کہہ دیجیو کہ وہ تیرے خلاف کسی منصوبہ کی تدبیریں کرنے لگیں۔ یاد رکھ، شیطان انسان کا صریح دشمن ہے۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ٢) مشفق باپ نے بتایا ، کہ تعبیر اچھی ہے ، اپنے بھائیوں سے نہ کہنا کہ میں نے یہ خواب دیکھا ہے ، کیونکہ اس طرح ان کے دل میں حسد ورشک کی آگ جل اٹھے گی ، اس آیت میں انسان کی اس نفسیت کی طرف اشارہ ہے کہ انسان بالطبع دوسروں کے عروج کو نہیں دیکھ سکتا ، ایک باپ کی اولاد ہیں ، بھائی بھائی ہیں ، مگر یہ منظور نہیں کہ یوسف (علیہ السلام) کسی بات میں سبقت لے جائے ،