وَيَعْبُدُونَ مِن دُونِ اللَّهِ مَا لَا يَضُرُّهُمْ وَلَا يَنفَعُهُمْ وَيَقُولُونَ هَٰؤُلَاءِ شُفَعَاؤُنَا عِندَ اللَّهِ ۚ قُلْ أَتُنَبِّئُونَ اللَّهَ بِمَا لَا يَعْلَمُ فِي السَّمَاوَاتِ وَلَا فِي الْأَرْضِ ۚ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَىٰ عَمَّا يُشْرِكُونَ
اور (یہ مشرک) اللہ کے سوا ایسی چیزوں کی پرستش کرتے ہیں جو نہ تو انہیں نقصان پہنچا سکتی ہیں نہ فائدہ، اور کہتے ہیں (ہم اس لیے ان کی پرستش کرتے ہیں کہ) یہ اللہ کے حضور ہمارے سفارشی ہیں (اے پیغمبر تم) کہہ دو کیا تم اللہ کو ایسی بات کی خبر دینی چاہتے ہو جو خود اسے معلوم نہیں، نہ تو آسمانوں میں اور نہ زمینوں میں؟ پاک اور بلند ہے اس کی ذات اس شرک سے جو یہ لوگ کر رہے ہیں۔
(ف2) ﴿بِمَا لَا يَعْلَمُ فِي السَّمَاوَاتِ﴾سے غرض یہ نہیں کہ ایسے معبودان باطل بھی کائنات میں موجود ہیں ، جن کو خدا نہیں جانتا ، بلکہ غرض یہ ہے کہ اللہ کا علم چونکہ نہایت کامل اور حاوی ہے ، اس لئے جب اس کے علم میں اس کا کوئی ساجھی نہیں تو تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ اس کے سوا دوسروں کو بھی خدا گردانتے ہو ۔ حل لغات: شُفَعَاؤُنَا : جمع شفیع ، سفارش کرنے والا ۔