سورة التوبہ - آیت 57

لَوْ يَجِدُونَ مَلْجَأً أَوْ مَغَارَاتٍ أَوْ مُدَّخَلًا لَّوَلَّوْا إِلَيْهِ وَهُمْ يَجْمَحُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(ان کے دلوں کے خوف و نفرت کا یہ حال ہے کہ) اگر انہیں پناہ کی کوئی جگہ مل جائے یا کوئی غار یا کوئ اور چھپ بیٹھنے کا سوراخ تو تم دیکھو کہ یہ فورا اس کا رخ کریں اور حالت یہ ہو کہ گویا رسی توڑ کر بھاگے جارہے ہیں۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف1) یعنی منافقین بےحد بزدل ہیں مسلمانوں کے ساتھ محض جبرا وقہرا رہتے ہیں ، ورنہ انہیں ایک لمحہ کی صحبت گوارا نہیں انہیں کہیں ذلیل ترین جگہ بھی پناہ کی مل جائے تو قبول کرلیں ، اور دوڑتے ہوئے جائیں ، حل لغات : مَغَارَاتٍ: جمع مغارۃ ، اخفش کہتے ہیں اس کے معنی گڑھے کے ہیں بعض کے نزدیک پہاڑ کے غار کو کہتے ہیں ۔