سورة التوبہ - آیت 51
قُل لَّن يُصِيبَنَا إِلَّا مَا كَتَبَ اللَّهُ لَنَا هُوَ مَوْلَانَا ۚ وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
کہہ دو ہمیں کچھ نہیں پیش آسکتا مگر وہی جو اللہ نے ہمارے لیے (اپنی کتاب میں) لکھ دیا ہے، وہی ہمارا کارساز ہے اور مومنوں کو چاہیے کہ اللہ ہی پر (ہر طرح کا) بھروسہ رکھیں (اس کے سوا بھروسے کا سہارا کوئی نہیں)
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
مولی : (ف 3) مولی کا اشتقاق ولایت سے ہے ، جس کے معنی نصرت ودوستی کے ہیں یعنی اللہ تعالیٰ مسلمانوں کا کارساز اور دوست ہے کیا یہ محبت وشفقت کا آخری تخیل نہیں ؟ جہاں وہ رب ہے مالک وقادر ہے وہاں مسلمانوں کے لئے وہ نہایت درجہ رحیم ہے جس کے رحم میں دوستانہ اور محبانہ بےتکلفی اور مرحمت ہے ، خدا کو باپ کہہ کر فخر کرنے والے مولی ، کی جامعیت پر خود غور فرمائیں ۔