بَرَاءَةٌ مِّنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ إِلَى الَّذِينَ عَاهَدتُّم مِّنَ الْمُشْرِكِينَ
(مسلمانوں) جن مشرکوں کے ساتھ تم نے (صلح و امن کا) معاہدہ کیا تھا اب اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے بری الذمہ ہونے کا ان کے لیے اعلان ہے۔
سورہ براء ۃ : حدیث میں اس کے مختلف نام آئے ہیں ’ التوبہ ، الفاضحۃ اور المبحوث ‘ وغیرہا ، یعنی جس میں توبہ کا ذکر ہے ، منافقین کو ذلیل کیا گیا ہے اور مشرکین کے حالات پر پوری بحث کی گئی ہے ، اس کے سرعنوان بسم اللہ درج نہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ عرب جب نقض عہد کے لئے اعلان لکھتے تو اس میں بسم اللہ نہیں ہوتی تھی ، قرآن نے بھی اس مذاق کی رعایت رکھی ہے اور اس میں بسم اللہ نہیں پڑھا ہے ۔ غالبا اس لئے بھی بسم اللہ کی ضرورت نہیں کہ انفال وتوبہ گو الگ الگ دو سورتیں ہیں مگر معنا متحد ہیں ، اور مضمون کے اعتبار سے دونوں کو ایک ہی سورۃ سے تعبیر کیا جا سکتا ہے ۔ حل لغات: بَرَاءَةٌ : کے معنی انقطاع ، یعنی کسی تعلق ورشتہ کو منقطع کر دیان ۔