سورة الانفال - آیت 46

وَأَطِيعُوا اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَلَا تَنَازَعُوا فَتَفْشَلُوا وَتَذْهَبَ رِيحُكُمْ ۖ وَاصْبِرُوا ۚ إِنَّ اللَّهَ مَعَ الصَّابِرِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور اللہ اور اس کے رسول کا کہا مانو اور آپس میں جھگڑا نہ کرو، ایسا کرو گے تو تمہاری طاقت سست پڑجائے گی اور ہوا اکھڑ جائے گی اور (جیسی کچھ بھی مشکلیں مصیبتیں پیش آئیں تم) صبر کرو، اللہ ان کا ساتھی ہے جو صبر کرنے والے ہیں۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ٢) یہ آیت صرف جہاد سے مختص نہیں ، بلکہ ہر حال میں مسلمان کو اطاعت کے شیرازہ میں منسلک رہنا چاہئے ، جب بھی کتاب وسنت کو چھوڑ کر مسلمان اختلاف وتنازع پیدا کریگا ہوا اکھڑ جائے گی ، اور ہمتیں پست ہوجائیں گی ، قوت وغلبہ ” اعتصام بحبل اللہ “ میں مضمر ہے ، ” واصبروا “ قرآن کی اصطلاح میں شمات واستقلال کا دوسرا نام ہے ۔