سورة الاعراف - آیت 135

فَلَمَّا كَشَفْنَا عَنْهُمُ الرِّجْزَ إِلَىٰ أَجَلٍ هُم بَالِغُوهُ إِذَا هُمْ يَنكُثُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

لیکن پھر جب ایسا ہوا کہ ہم نے ایک خاص وقت تک کے لیے کہ (اپنی سرکشیوں اور بدعملیوں سے) انہیں اس تک پہنچنا تھا عذاب ٹال دیا تو دیکھو اچانک وہ اپنی بات سے پھر گئے۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ٢) جب ان لوگوں نے دیکھا کہ یہ ساری تکلیفیں ہماری معصیت کی وجہ سے ہیں ، تو ایمان لانے کا وعدہ کرلیا ، اللہ تعالیٰ نے عذاب اٹھا لیا مگر یہ پھر بگڑ گئے ، اس آیت میں بتایا ہے کہ مصیبت کے وقت جو رجوع ہوتا ہے وہ مخلصانہ نہیں ہوتا ، حل لغات : طوفان : طوف سے ہے یعنی آندھی یا وہ تیز بارش جس کے ساتھ زور کی ہوا بھی ہو ۔ القمل : بھینگے حشرات ، علامہ راغب کہتے ہیں ، صغار الذباب ۔