سورة البقرة - آیت 100

أَوَكُلَّمَا عَاهَدُوا عَهْدًا نَّبَذَهُ فَرِيقٌ مِّنْهُم ۚ بَلْ أَكْثَرُهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

جب کبھی ان لوگوں نے اتباع حق کا کوئی عہد کیا تو کسی نہ کسی گروہ نے ضرور ہی اسے پس پشت ڈال دیا اور حقیقت یہ ہے کہ ان میں بڑی تعداد ایسے ہی لوگوں کی ہے جن کے دل ایمان سے خالی ہیں

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف1) بنی اسرائیل ایک آنے والے نبی کے منتظر تھے اور انہوں نے اس کی اعانت ونصرت کا عہد کر رکھا تھا ، لیکن جب وہ آگیا جس کا انتظار تھا تو منکر ہوگئے ، وجہ یہ تھی کہ ان کے دل دولت ایمان سے محروم تھے ، مال ودولت کے سوا انکی زندگی کا اور کوئی مقصد نہ تھا ﴿أَكْثَرُهُمْ﴾ کہہ کر قرآن نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ کچھ لوگ یہودیوں میں ایسے بھی تھے جو نیک سرشت تھے ، یہ حالت اکثریت کی نہ تھی ۔ حل لغات: نَبَذَ: پھینکا ، نظر انداز کیا ، ماضی مصدر نبذ ۔