سورة الزلزلة - آیت 1

إِذَا زُلْزِلَتِ الْأَرْضُ زِلْزَالَهَا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

جب زمین پوری شدت کے ساتھ ہلائی جائے گی (١، ٢)۔

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

(1۔8) سنو جی قیامت سے پہلے ایک زلزلہ عظیمہ آئے گا جس سے دنیا کی ساری آبادی برباد ہوجائے گی اس وقت کا حال ہم تم کو سناتے ہیں جب زمین غیر معمولی زور سے ہلائی جائے گی ایسی کہ تمام اونچائی نیچائی سب برابر ہوجائے گی اور زمین اس تیز حرکت سے اپنے اندر کے دفینے سب باہر پھینک دے گی یعنی آج جو کچھ اس کی کانوں میں از قسم چاندی‘ سونا‘ تانبا‘ پیتل وغیرہ معدنیات ہیں وہ سب باہر آجائیں گے تو کوئی ان خزانوں کو دیکھے گا چھوئے گا نہیں اور انسان کہے گا اس زمین کو کیا ہوگیا کہ ایک دم اس میں انقلاب ہوگیا اس روز زمین اپنی سطح پر گزرے ہوئے واقعات کی تمام خبریں بتائے گی اس وجہ سے کہ تیرے پروردگار اللہ ذولجلال نے اس کو بذریعہ القاء خاص سب کچھ سمجھا دیا ہوگا وہ تمام خبریں مجمل بتائے گی یا مفصل اس کا علم اسی وقت تم کو ہوگا اس روز انسان اپنے اپنے اعمال کے مطابق مختلف حالتوں میں نکلیں گے کوئی اعلیٰ درجہ کا نیک کوئی پرلے درجہ کا بدمعاش کوئی ان دو درجوں کے مابین تاکہ ان لوگوں کو ان کے کئے ہوئے ان کے نیک وبد اعمال دکھائے جائیں پس جس شخص نے ذرہ جتنا بھی اچھا کام کیا ہوگا وہ اسے اپنے اعمال نامہ میں دیکھ لے گا اور جس نے ذرہ جتنا برا کیا ہوگا (اگر توبہ نہ کرے یا اس سے اچھانیک کام نہ کرنے سے اس کے ذمہ سے اترانہ ہوگا تو وہ بھی اسے اپنے اعمالنامہ میں دیکھ لے گا اسی کے مطابق ان کو جزا سزا ملے گی۔