سورة الملك - آیت 2

الَّذِي خَلَقَ الْمَوْتَ وَالْحَيَاةَ لِيَبْلُوَكُمْ أَيُّكُمْ أَحْسَنُ عَمَلًا ۚ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْغَفُورُ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

جس نے موت اور زندگی (دونوں) اس لیے بنائیں کہ تمہیں آزما کردیکھے کہ کون تم میں سے بہتر عمل کرتا ہے (اور کون برے؟) اور وہ زبردست (اور) بخشنے والا ہے

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

(2۔4) وہی ہے جس نے ہر چیز کے لئے موت اور حیوٰۃ مقرر کی ہے اور تم بنی انسان کو پیدا کیا ہے تاکہ اللہ تم کو جانچے یعیل اظہار کر دے کہ تم میں سے کون اچھے کام کرنے والا ہے مطلب یہ کہ تمہاری زندگی کا مقصد اعمال صالحہ کرنا ہے دگر ہیچ اور وہ اللہ بڑا غالب بڑی بخشش والا ہے پس اگر کوئی انسان اس کی ہدایت کے ماتحت اعمال صالحہ نہیں کرے گا تو تباہ ہوگا چاہے کتنا ہی معزز اور مؤقر ہو اللہ کی عزت کے سامنے اس کی ایک نہ چلے گی اور اگر کوئی شخص غلطی کے بعد توبہ کرے گا اللہ کی بخشش سے حصہ وافر پائے گا سنو وہی اللہ ہے جس نے سات آسمان تہہ بتہہ پیدا کئے اس کے سوا اور بھی ہزارہا قسم کی مخلوق پیدا کی کیا تم اللہ رحمن کی خلق میں کچھ فتور پاتے ہو جس قانون پر دنیا کو چلایا ہے اس میں کوئی قصور ہوتا ہے سورج چاند ستارے وغیرہ جس نہج پر چلائے ہیں اس میں کبھی کوئی خلل آیا ہے ذرہ اپنی نظر لوٹائو اور دیکھو کیا تمہیں فتور نظر آتا ہے پھر بار بارنظر لوٹاؤ اور دیکھو کہ صنعت الٰہی میں کوئی فتور تم کو دکھائی دیتا ہے ہرگز نہیں جتنا دیکھو گے نظر تمہاری طرف تھکی ماندی مطلب یابی میں ہاری واپس آئے گی