يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا يَسْخَرْ قَوْمٌ مِّن قَوْمٍ عَسَىٰ أَن يَكُونُوا خَيْرًا مِّنْهُمْ وَلَا نِسَاءٌ مِّن نِّسَاءٍ عَسَىٰ أَن يَكُنَّ خَيْرًا مِّنْهُنَّ ۖ وَلَا تَلْمِزُوا أَنفُسَكُمْ وَلَا تَنَابَزُوا بِالْأَلْقَابِ ۖ بِئْسَ الِاسْمُ الْفُسُوقُ بَعْدَ الْإِيمَانِ ۚ وَمَن لَّمْ يَتُبْ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ
مسلمانوں کوئی قوم کسی قوم کو ہنسی نہ اڑائے، شاید وہ اس سے بہتر ہو، اور نہ کوئی عورت کسی عورت کی ہنسی اڑائے شاید وہ عورتیں اس سے بہتر ہوں آپس میں ایک دوسرے کی تحقیر کی غرض سے اشارہ بازیاں نہ کرو، لوگوں کے نام نہ بگاڑو۔ ایمان لانے کے بعد ایسے کاموں کا ہونا کیسی بری بات ہے اور جو لوگ اس سے رجوع نہیں کرتے یقینا ظالم ہیں
مسلمانو ! نسل کے لحاظ سے یا پیشہ کی وجہ سے یا ملکی اختلاف سے گو تم مختلف قومیں ہو یا ہوسکتے ہو مگر یہ تمہاری قومیتیں سب دینی قومیت کے وقت سب ہیچ ہیں تم لوگ سب مسلمان ہو اس لئے کوئی قوم سے مسخری جس میں ان کی ذلت ہو نہ کیا کرے دور نہیں کہ وہی قوم جس کو کم درجہ سمجھا گیا ہے وہی اللہ کے نزدیک بوجہ نیک عملی کے ان سے اچھی ہو اور خاص کر عورتیں جن کو اس قسم کی عادت زیادہ ہوتی ہے۔ وہ دوسری قوم کی عورتوں سے مسخری اور توہین نہ کیا کریں عجب نہیں کہ وہی اللہ کے نزدیک ان سے بہترہوں اور ایک دوسرے کو طعنے نہ دیا کرو۔ نہ عیب لگایا کرو۔ نہ آپس میں ایک دوسرے کے برے برے القاب رکھا کرو جس سے ان کی ہتک ہو۔ اور اس کو رنج پہنچے۔ سنو ! ایمانداری کے بعد کسی کے حق میں برا نام تجویز کرنا یا استعمال کرنا بہت معیوب ہے اس سے پرہیز کرنا چاہیے یہ ہدایت پہنچنے کے بعد بھی جو لوگ ایسی بدخصلتوں سے توبہ نہ کریں گے وہی اللہ کے نزدیک ظالم ہوں گے۔